Header Ads Widget

Responsive Advertisement

رکھ سکڑیں کیتی شاکر دی جھڑی تیں کیتی واہ واہ کیتی Saraiki poetry in urdu shakir shuja abadi best collection

Sariki  poetry  in  urdu   shakir  shuja   abadi   best collection

Saraiki poetry in urdu shakir shuja abadi best collection 

ممیڈی پونجی پانجی زندگی دی تئیں ساری لوڑں سوا کیتی                       

یعنی میری ساری زندگی کی بنی بنائی پر تم نے پانی پھیر دیا لوڑں سوا لوڑں کہتے ہیں نمک کو اور سوا سب جانتے ہیں راکھ کو کہا جاتا مطلب تھا شاکر صاھب کا مجھے برباد کر دیا

ڈتی میں ہے دل وچ جاہ تیکوں تئیں میڈی نندر تباہ کیتی

یعنی میں نے تجھے دل میں جگہ دی تھی پر تم نے میری نیند اڑادیں میری نیندیں تناہ کر دی غصے میں

ڈیندیں غم دی روز سوٖغات سجڑں میں تیکوں روز دعا کیتی

یعنی روز مجھے غم دیتے کی سوغات سیتے ہو اور ساتھ میں اسے مھبوب بھی کہ رہے ہیں شاکر صاھب اور کہتے ہیں میں تجھے روز دعا دی ہے لیکن تیری طرف سے سوغات غم

رکھ سکڑیں کیتی شاکر دی جھڑی تیں کیتی واہ واہ کیتی

یہاں شاکر صاھب غصے میں اسے کہ رھے ہیں کے جو تم نے میری ساتھ کی واہ واہ کی مطلب شاکر صاھب کے ستھ برا ہوا تو وہ غصے میں داد دے رھے ہیں کے آپ نے واہ واہ کی 

Sariki  poetry  in  urdu   shakir  shuja   abadi   best collection

ہڑں ایجھی ھالت خراب تھی گی     اے سفید پوشی عزاب تھی گئی اے

شاکر صاھب یہاں کہ رھے پیں کے موجودہ ھالات بہت مشکل ہوگئے ہیں اور سفید پوشی کا بھرم رکھنا مشکل ہو گیا ہے

ہڑں اے وی ڈھدی اے خواب امیری دے غریبی کتنی تواب تھی گئی اے

یعنی اس لائن میں شاکر صاھب کہ رھے ہیں کے اب یہ بھی خواب دیکھتی ہے امیری کے اور ساتھ غربت کو کہ رہے ہیں

یہ کتنی نواب ہو گئی ہے  

best dohry shakir 
Sariki  poetry  in  urdu   shakir  shuja   abadi   best collection

یہاں شاعر شاکر صاھب کہتےہیں ہم دونوں برابر کے شراکت دار ہیں مگر رزلٹ مختلف کیوں ہے تیرے سر پر

بادل ہیں سایہ کئے ہوئے اور میری گھر آنسوؤں کی چھل یعنی سیلاب ہے آنسوؤں کا اور تیسری لائن میں شاکر سائیں کہتے ہیں کے تیرا جسم پے بہت گوشت پوست ہے یعنی تو بہت خوشھال ہے اور میری جسم پر سوکھی کھال ہے یعنی غربت سے بہت برا ھال ہے ۔

 Saraiki poetry shakir with best dohary

Sariki  poetry  in  urdu   shakir  shuja   abadi   best collection

توچاھے لاکھ پتی یا کروڑ پتی یا بہت پیسے والا سہی اور تجھی چاہے اللہ نے لاکھ حسن وجمال دیا ہے اور میں بیکار ہی سہی

تو باغ اور بہار اور پھول کی مانند سہی اور میں خار یعنی کانٹے کے مانند سہی اب شاکر کہتا ہے اور اس آکری جملے میں مار دیتا ہے کے

تو مجھے اپنے نام کے ساتھ لکھ دے میں تیرا نوکر اورتو میرا سرکار سہی 


Post a Comment

0 Comments