Header Ads Widget

Responsive Advertisement

حدیث پاک اور مالک بن دینار کی سال کی عبادت کیوں قبول نا ہویٴ اور انہیں توبہ کا کیوں اشارہ دیا گیا ایمان افروز واقعہ ؛Hadees pak

 

حدیث پاک اور  مالک بن دینار کی سال کی عبادت کیوں قبول نا ہویٴ اور انہیں توبہ کا کیوں اشارہ دیا گیا ایمان افروز واقعہ ؛

حدیث پاک                نیت کی اہمیت

امیرالمومینین حصرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ سہنشاہ مدینہ قرارقلب و سینہ ص نے ارشاد فرمایا ۔﴿حدیث پاک﴾

انما الاعمال با لنیات  ﴿ یعنی اعمال کا دارو مدار نیتوں پر ہے﴾

برادران اسلام اس حدیث سے معلوم ہوا کے اعمال کا ثواب نیت پر ہے

بغیر نیت کسی عمل پر ثواب کا استحقاق﴿یعنی حق﴾ نہیں۔

اعمال عمل کی جمع ہے اور اسکا اطلاق اعضاء، زبان ودل اور تینوں کے افعال پر ہوتا ہے۔ اور یہں اعمال سے مراد اعمال صالح﴿یعنی نیک اعمال اور مباح ﴿یعنی جاٴیز﴾ افعال ہیں ۔اور نیت لغوی طور پر دل کے پختہ ارادے کو کہتے ہیں ۔ اور شرعا عبادت کے ارادے کو نیت کہا جاتا ہے ۔

خلوص نیت مالک بن دینار﴿ رحمت اللہ علیہ﴾

حضرت سیدنا مالک بن دینار ﴿رحمت اللہ علیہ﴾ دمشق میں مقیم تھے اور حضرت سیدنا  امیر معاویہ ﴿رضی اللہ تعالی عنہ﴾ کی تیار کردہ مسجد میں اعتکاف کیا کرتے تھے ۔ایک مرتبہ ان کے دل میں خیال آیا کہ کے کویٴ ایسی صورت پیدا ہو جاےٴ کے مجھے اس مسجد کا متولی﴿انتظام سمبھالنے والا﴾ بنا دیا جاےٴ۔ چنانچہ آپ نے اعتکاف میں اضافہ کر دیا اور اتنی کژرت سے نمازیں پڑیں کے ہر وقت نمازمیں مشغول نطر آنے لگے ۔لیکن کسی نے آپ کی طرف

توجہ نہیں کی ایک سال اسی طرح گزر گیا تھا اور آپ اسی دوران مسجد سے باہر آےٴ تو غیب سے ندا ﴿آواز ﴾ آیٴ کے اے مالک اب تجھے توبہ کر لینی چاہے۔یہ سنتے ہی آپ کو اپنی اس خود غرضانہ عبادت پر شرمندگی ہویٴ اور رنج ہوا۔اور آپ نے اپنے دل کو ریا سے خالی کیا توبہ کی اور ساری رات

عبادت میں مشغول ہو گےٴ۔ اب جیسے ہی صبح ہویٴ لوگ مسجد کے دروازے

جمع تھے تمام لوگ اس بات پر صلاح مشورہ کرنے کے بعد اس بات پر راضی تھے کے آپ کو مسجد کا متولی بنا دیا جاےٴ کیونکہ موجودہ متولی پر سب کو

اعتراض تھا کے وہ مسجد کے معاملات کو صحیح سے نبھانے سے قاصر تھا

جیسے ہی آپ نے یہ بات سنی تو اللہ کے ہاں سجدہ ریز ہوےٴ اور فرمایا مالک ایک رات آپ کی سچی عبادت کی تو آپ نے مجھے اس چیز سے نواز دیا اب تو نا

غرض ہے متولیت سے اور نا کسی اور چیز کی ضرورت بس تیرے کرم کی ھے ضرورت آپ ایسے عبادت میں مشغول ہوےٴ کے پھر آپ کو کس قسم کا

کویٴ ہوش نا رہا ۔

تو کہنے کا مطلب ہے کے نیتیں نیک ہوں تو اللہ پاک برکتیں بھی عطا کرتے

ہیں اور ہم لوگ تو دنیاوی مفاد کو حاصل کرنے کے لےٴ نا حقوق العباد کا خیال

کرتے ہیں اور نا ہی ہمیں آخرت کا خیال رہتا ہے ۔اللہ پاک ہم سب کو نیک نیتیں

رکھنے اور نیک اعمال کی توفیق دے ۔جزاکاللہ

Hadees pak

 ہ ؛Hadees  pak

Post a Comment

0 Comments