پاکستان ریلوے عوام کی جانوں کا دشمن ،انتہایٴ بدنظمی اسکا نصب العین
کل کے ریلوے کے حادثے میں تیس پینتیس لوگوں کی جانیں چلی گیٴ اور سینکڑوں زخمی ھوےٴ۔یہ حادثہ جیسا کے ہر ایک کو پتہ ھے اس افسوس ناک واقعے کے بارے میں میرا بھی دل چاہا کے آپ سے اپنی فیلنگ کا اظہار کیا جاےٴ۔دوستو ایسا ھی ایک ھادثہ جولایٴ 2019کو بھی ولہار سٹیشن صادق آباد کے قریب بھی ھوا تھا ۔جس میں بھی 21 لوگوں کی جانیں چلی گیٴ تھیں ۔
اور آپ کو جو ٹرین میں آگ لگنے سے ھلاکتیں ھویٴ تھیں وہ بھی یاد ھوں گی تو کہنے کا مطلب یہ ھے ۔کے ریلوے میں ایسے ھادثات معمول ھیں ۔چند روپے گعرنمنٹ نے خرچے ،لواھقین کو دےٴ معاملہ رفہ دفہ ۔تو بھی کب تک ایسا چلے گا ۔خاندان کے خاندان تباہ کرتی رھے گی تمھاری یہ ریلوے ۔کبھی یہ بچوں کو کچل دیتی ھے۔اور کبھی یہ پوری فلینگ کوچ کھا جاتی ھے۔
اور پھاٹکوں پے تو کاریں ،رکشے اور پوری کی پوری فیملیز کھا جاتی ھے ۔تھوڑی سی شرم ھیا ھو تو ایم ایل ون جب چلانا تو چلا لینا ۔فلحال اس کو تو سمبھال لو ۔کچھ دنوں تک اسے روک کے ٹریک کو زرا ریپرٴ کر لو تاکے ایسا نا ھو کل پھر تمھاری نا ایلی کہیں سامنے آجاےٴ ۔
ملت ایکپریس کے اس افسوس ناک واقعے پے دل بہت افسردہ ھے ۔ہر پاکستانی کا ۔ آصل فیلنگز تو جاکے دیکھو ان لوگوں کے گھروں میں جن اپنے بچھڑے ٰھوں گے۔ایک پات میں ضرور اپنے دوستوں سے یہ کہنا چاھوں گا ۔کے خدا کے لےٴ جلدی کی بجاے تھوڑا صبر سے کام لیا کریں ۔شہروں میں اگر پھاٹک بند بھی ھوں تو پھر بھی لوگوں کو دیکھا ھے اپنی موٹر سایکل کو کیسے ٹریک سے گزار رھے ھوتے ھیں ۔چاھے چند گز پے اور بریج ھو پھر بھی ھم شارٹ کٹ کے چکر میں ھوتے ھیں ۔
گورنمنٹ کو سجشن ھین
کے خدا کے لےٴ پھاٹک یا کاراسنگ پے نگرانی اچھی کریں ۔باڑ لگایں جہاں ضروری ھو اور جو کچھ بہتر سمجھہں پر اسے بہتر کریں ورنہ اس نے زندگیاں بھی کھانی ھیں اور خسارے میں بھی رہنا ھے ۔
0 Comments