Hazrat baba Ghulam fareed(Kot
mithan ) biography and very popular poetry (Saraiki sufi poetry)
حضرت بابا غلام فرید رح کے بارے میں چند معلومات ،تصانیف،کلام آپ کو گورنمنٹ
سے ملنے والے اعزازات۔
حضور حضرت
خواجہ غلام فرید رح آپ کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں آپ کا مقام اتنا بڑا ھے کے اس سے وفا کرنا یعنی کے اس کو صحیح سے آپ کے
سامنے رکھنا کافی مشکل ھوگا بس دل نے چاہا اور تھوڑی سی ریسرچ کی اور آپ کی نظر یہ
چند الفاظ ،شاید آپ اس ھوالے سے زیادہ معلومات رکھتے ھوں ۔
حضور حضرت خواجہ غلام فرید رح عظیم سکا لر اور بڑے رائٹر تھے آپ کے قلم سے نکلے سنہری
الفاظ آج تک ھماری روحوں کو سکون بخشتے ہیں ۔
آپ
کی پیدائیش 1845 کو ھوئی اور آپ کا وصال 1901 کو ھوا ۔آپ کی شاعری اردو سندھی ،فارسی ۔براج بھاشا میں موجود ھے
۔آپ جب 4 سال کے تھے تو آپ کی والدہ کا انتقال ھو گیا اور آپ کو آپ کے بڑے بھائی
فخرالدین سائیں نے پالا ۔اور 8 سال کی عمر میں آپ کو ایک عالم کے ذریعے نواب صادق محمد
آپ کو احمد پور شرقیہ اپنے محل لاتے ہیں ۔
آپ کے نام سے منصوب کچھ درج ذیل چیریں آپ کو خراج عقیدت پیش
کرتی ہیں
خواجی فرید کالج رحیم یار خان ۔فرید
سالانہ ایوارڈ ۔سالانہ فرید ڈے جس پے ڈسٹریکٹ رحیم یار خان میں گورنمنٹ نے چھٹی دی
ہوئی ھے۔پاکستان اکیڈمی آف لیٹرز
فریڈ کو سالانہ منعقد کرتی ھے ۔
صادق پبلک سکول بھاولپور بھی آپ کے نام سے منصوب ھے اور اس میں ایک حصہ علما
کرام کے لئے مخصوص ھے ۔
Hazrat baba ghulam fareed kalam )
اپ کی تصانیف میں دیوان فرید بہت مشہور کتاب ھے ۔
آپ کے کلام
میڈا عشق وی تو میڈا یار وی تو
میڈا دین وی تو میڈا ایمان وی تو
ہک
ہے ،ہک ہے،ہک ہے
ہک
دی دم دم سک ہے
Kalam Hazrat Baba ghulam fareed sariki kalam )
سانول
موڑ مہا راں کیا حال سنا واں دل دا
اتھاں میں مٹھڑی نت جان بہ لب
اتھاں خوش وسدا وچ ملک عرب
آ
میڈا ڈھولا کراں بیٹھی ذاری ۔
دوستو دو گھنتے کی محنت سے آپ کے لئے یہ کچھ کر سکا کافی کمیاں رہ گئی ،اگلے آرٹیکل
میں انشا اللہ ۔اللہ قبول فرمائے۔شئیر پلیز
0 Comments