Header Ads Widget

Responsive Advertisement

نہ تو زمیں کے لئے ہے نہ آسماں کے لئے ۔علامہ اقبال اردو شاعریallama iqbal urdu poetry

 


نہ تو زمیں کے لئے ہے نہ  آسماں کے لئے

جہاں ہے تیرے لئے تو نہیں جہاں کے لئے

یہ عقل و دل ہیں شرر شعلہ محبت کے

وہ خارو خس کے لئے ہے یہ نیستاں کے لئے

مقام پرورش آہ و نالہ ہے یہ چمن

نہ سیر گل کے لئے ہے نا آشیاں کے لئے

رہے گا راوی و نیل و فرات میں کب تک

تیرا سفینہ کہ ہے بحر بیکراں کے لئے

نشان راہ ج دکھاتے تھےجو ستاروں کو

ترس گئے ہیں کسی مرد راہ داں کے لئے

نگہ بلند سخن دل نواز جاں پر سوز

یہی ھے رخت سفر میر کارواں کے لئے

ذرا سی بات تھی اندیشہ عجم نے اسے

بڑھا دیا ہے فقط زیب داستاں کے لئے

میرے گلو میں ہے اک نغمہ جبریل آشوب

For best poetry  allama Iqbal  click here

سمبھال کر جسے رکھاہے لا مکاں کے لئے۔

Post a Comment

0 Comments