Parveen shakir poetry in urdu:
Parveen shakir poetry in urdu collected from different sources .
Perveen Shakir is a very famous poet, And her urdu poetry is very influential.
ملال ہے مگر،اتنا ملال تھوڑی ھے
یہ آنکھ رونے کی شدت لال تھوڑی ھے
بس اپنے واسطے ہی فکر مند ہیں سب لوگ
یہں کسی کو کسی کا خیال تھوڑی ھے
پروں کو کاٹ دیا ہے اڑان سے پہلے
یہ خوف ہجر ھے،شوقِ وصال تھوڑی ہے
مزا تو تب ھے کہ ہار کے بھی ہنستے رھو
ہمیشہ جیت ہی جانا، کمال تھوڑی ھے
لگانی پڑتی ھے ڈبکی ابھرنے سے پہلے
غروب ھونے کا مطلب زوال تھوڑی ھے۔۔
Parveen
shakir best poetry;
A few lines selected
form “perveen shakir best poetry”,
I hope u will like it .
یہ دکھ نہیں کہ اندھیروں سے صلح کی ہم
نے
ملال یہ ھے کہ اب صبح کی طلب بھی نہی
تو چلا
گیا میرے ہمسفر ،ذرا دیکھ مڑ کے تو اک نظر
میری
کشتیاں ہیں جلی ہوئی تیرے ساحلوں سے ذرا پرے
Parveen
shakir sad poetry:
Here I am writing lines from “parveen shakir sad poetry” ,
I hope u will like it .
مناؤ گے کہاں تک تم میری باتیں میری یادیں
میں ہر ایک موڑ پر اپنی کہانی چھوڑ جاؤں گی
میں اس سے کھل کے ملوں ،سوچ کا
ھجاب اترے
وہ چاھتا ھے میری روح کا نقاب اترے
Parveen shakir poetry in urdu /ملال ھے مگر اتنا ملال تھوڑی ھے |
کبھی رک گئے کبھی چل دیئے
کبھی چلتے چلتے بھٹک گئے
یونہی عمر ساری گزاردی
یونہی زندگی کے ستم سہے
کبھی نیند میں کبھی ھوش میں
تو جہاں ملا تجھے دیکھ کر
نہ نظر ملی نہ زباں ہلی
یونہی سر جھکا کے جھکا کے گزر گئے
کبھی زلف پر کبھی چشم پر
کبھی تیرے ھسیں وجود پر
Parveen shakir poetry in urdu /ملال ھے مگر اتنا ملال تھوڑی ھے
0 Comments