12 Rabi ul awal : ﷺ ہمارے نبی ایسے تھے
Today
is the 12th
of Rabi-ul-Awwal. An incident of my prophet to you on
the occasion of this day,Want to explain , An incident
took place in the Battle of the khandaq, and as soon as you read it, you will
understand the greatness of our Prophet. I will share
this event with you in Urdu. But you can also read it in English using the
translator.
غزوہ خندق جب کھودی جارہی
تھی، تو حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی اپنی اہلیہ
مھترمہ کے پا س آئے اور کہا
کے میں نے حضور پاک کے چہرے پے بھوک کے
آثار دیکھے ہیں۔کیا تمھارے
پاس کھانے پینے کی کوئی چہز دستیاب ھے ۔
صھابیہ نے کہا کے تھوڑے سے
جو اور ایک بکری کا بچہ ہے ۔اس کے بعد وہ جو پیسنے لگیں
اور بکری کا بچہ ذبحہ کروا
کے گوشت تیار کر کے پکانے میں مصروف ہو گئیں۔
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی حضور پاک کے پاس پہنچے اس وقت آپ
مٹی اٹھا رہے تھے ۔خندق کی تیاری جاری تھی ۔عین اس وقت حضرت جابر کے گھر ایک واقعہ پیش آگیا ۔ان
کے ایک بیٹے نے دوسرے سے کہا کے آؤ میں تمہیں بتاؤں بکری کے بچے کو کیسے ذبح کرتے ہیں ۔اور
اس
نے اپنے بھائی کی گردن پر چھری چلا دی۔اور اس کا انتقال ہوگیا ۔
اور دوسرے کو والدہ نے غصے سے جب برا بھلا کہا اور کہا کے تم نے اپنے بھائی کو قتل کردیا ،تو وہ
خوف سے بھاگا
اور جلتے تندور میں گر
گیا اور اس کا بھی انتقال
ہوگیا ۔
اب حضرت جابر کی بیوی نے
اپنے دونوں شہید بچوں کو ایک کمبل میں سلا دیا ۔
اور خود حضور کے لئے کھانا
تیا ر کرنے میں مصروف ہو گئیں۔اب حضور پاک تمام انصار
اور صھابہ کو لے کے حضرت
جابر کے چھوٹے سےگھرمیں پہنچے، اورحضرت
جابر سے فرمانے
لگے کے اے جابر کیا تم نہیں چاہتے کہ تمھارا گھر کشادہ ہو جائے۔ اور حضور پاک دو زانو بیٹھ کے دعا
فرمانے لگے ۔اور اب حضرت جابر بن عبداللہ
دیکھ رہے تھے کے دیواریں پیچھے ہٹ رہی تھیں
اور چھتیں ،صھن کشادہ ہو
رھا تھا ۔
اس کے بعد حضور پاک از خود
کھانا تقسیم فرمانے لگے ۔اور آپ نے دس دس صھابہ کو بلا کر
سب کو اپنے ہاتھ سے کھانا
تقسیم فرمایا اور اس کے بعد اپنے لئے آپ نے کھانا طلب
فرمایا ۔
12 Rabi ul awal
2021: آج بارہ ربی
الاول2021 ہے آپ کی شان سے ایک واقعہ
اب آپ نے کہا جابر اپنے بچوں
کو بلاؤ ہم ان کے ساتھ کھانا کھائیں گیں ۔تو ان کی والدہ
کہنے لگیں کے حضور وہ آرام
کر رہے ہیں ۔آپ تناول فرمائیں ۔تو آپ نے کہا کے بھئی ہم تو
کھانا بچوں کے ساتھ ہی
کھائیں گیں ۔
آپ خود اندر تشریف لے گئے
اور بچوں سے کہا اٹھو اور میرے ساتھ کھانا کھاؤ
تو دونوں بچے ایسے اٹھے
جیسا کچھ ہوا ہی نہیں تھا۔سو تو وہ ایسےر ہے تھے ۔
جیسے ایک دوسرے کو پیار کر
رہے ہوں ۔وہ دونوں اٹھے اور حضور کے ساتھ باہر آگئے ۔
اب جو ایمان افروز ماھول
وہاں پے تھا اس کو بیان کرنا مشکل ہے ۔حضور پاک نے
ایک بچے کو دائیں اور ایک
کو بائیں بٹھایا اور کھانا کھلایا ۔
اس کےبعد حضور پاک
ﷺنے حضرت جابر سے
کہا کے اے جابر آؤ میں تمہیں ایک ماجرہ
سناتا ہوں ۔جب تمہارے گھر
یہ واقعہ پیش آیا تو میں بے خبر نہیں تھا۔مجھے جبرائیل
علیہ السلام نے سب بتا دیا
تھا۔اس کے بعد حضرت جابر اور ان کی اہلیہ بہت مسرو ہوے۔
(زینت المخافل صفہ نمبر
339)
(دلائل النبوۃ تصنیف امام بہیقی رحمتہ اللہ علیہ)
0 Comments