خوات بن جبیر کو جب حضور پاک نے خوبصورت عورتو
ں کے پاس بیٹھا
دیکھا تو آپ نے ان سے کیا سلوک کیا ۔
علامہ حلبی نے
سیرت حلبیہ میں ایک صحابی حضرت خوات بن جبیر
رضی اللہ عنہ کے متعلق لکھا ہے کہ اسلام لانے سے
قبل ایک دن وہ چند
عورتوں کے پاس سے گزرے ان عورتوں کے حسن نے دل
موہ لیا ۔ان کے
پاس بیٹھنے کیلئے یہ بہانہ تراشا کے میرا اونٹ
بھاگ گیا ہے ۔
میرے ساتھ تم رسی
بٹ دو اس بہانہ سے حضرت خوات بن جبیر رضی اللہ عنہ ان عورتوں کے پاس بیٹھ گئے
اتفاقا ادھر سے
رسول اللہ ص کا گزر ہوا ۔آپ اس حقیقت حال کو سمجھ
گئے اور خاموشی
سے وہاں سے گزر گئے ۔
بعد میں حضرت
خوات بن جبیر رضی اللہ عنہ اسلام قبول کر لیتے ہیں
تو سرور دو عالم
ص نے مسکراتے ہوئے ان سے پوچھا ۔ ما فعل بعیرک الشادر
: آپ کے بھاگنے
والے اونٹ کا کیا بنا ؟
حضرت خوات بن
جبیر رضی اللہ تعالی عنہ آپ ص کا اشارہ سمجھ گئے
اور بڑا خوبصورت جواب دیا
کہا یا رسول اللہ قیدہ الاسلام یعنی اے اللہ کے رسول اس کو تو اسلام نے باندہ لیا ۔اندازہ
لگائے اسلام کی برکت سے زندگی کی اخلاقی قدریں کس طرح بدل گئیں ۔
دوستو بیشک اب
کوئی نبی نہیں آئے گا اللہ کا پیغام ہم تک پہنچ چکا اور
اب انہیں
چیزوں(لٹریچر) کو پڑھ کے ہم نے سیکھنا اور عمل کرنا اور علما کرام
کی صحبت ،نیک
لوگوں کی صحبت اختیار کیجئے ۔تاکے ہم فلاح پا سکیں ۔
0 Comments