حضرت بابا فرید الدین گنج شکر برہان الشریعت ہیں ،سلطان الطریقت ہیں،گنج حقیقت ہیں
Islami
waqiat/urdu stories/Urdu kahanian/Moral stories in urdu
آپ کا نصب نامہ پدری امیرالمومنین حضرت عمر بن
خطاب سے جا ملتا ہے
آپ کابل کے بادشاہ فرخ شاہ کے خاندان سے
تھے۔کابل کی لڑائی میں آپ کے مورث اعلی نے شہادت پائی۔آپ کے داداحضرت قاضی شعیب
فاروق سامان اور تین لڑکوں کے ساتھ لاھور تشریف لے آئے۔
اور لاھور سے قصور تشریف لے گئے اور ان کو کتوال کا قاضی مقرر کر دیا گیا اور مستقل
یہاں رہائیش پزیر ہوئے۔
Islami waqiat :
آپ ؒکے والد کا نام شیخ جمالدین سلمان ہے ۔بی بی
قرسم خاتون آپ کی والدہ ہیں جو مولانا وجیہ الدین نجندی کی دختر تھیں۔
آپ کے بڑے بھائی کا نام اعزازالدین محمود ہے اور
آپ کے چھوٹے بھائی کا نام نجیب الدین متوکل آپ کے مریداور خلیفہ تھے ۔
آپ کی بہن کا نام حاجرہ ہے جو بی بی جمیلہ کے
نام سے مشہور دین دار خاتون تھیں ۔
آپ کی ولادت مبارک :
Urdu stories:
آپ کی ولادت مبارک 575ھ کو ہوئی بعض نے آپ کی
ولادت 569 ھ میں لکھی ہے
آپ کی ولادت پے ایک ایمان افروز واقعہ پیش آیا:
کرامت
اولیا کرام:اسلامی واقعات
ایک بزرگ قاضی صاھب کی محفل میں موجود تھےتو رمضان کے چاند میں شک
تھا تو سب پریشان تھے کے روزہ رکھا جائے یا نا تو اس نیک بزرگ نے کہا کے آپ کے ہاں
آج ایک بچے کی پیدائیش متوقع ہے اگر اس نے دودھ پیا تو روزہ نہیں ھوگا اور اگر اس
بچے نے دودہ نہیں پیا تو روزہ ھوگا اس بزرگ کی بات سچ ہوئی آپ کی پیدائش ہوئی اور
آپ نے دودھ نا پیا اس لئے سب نے روزہ رکھا ۔
حضرت فریدالدین عطار نے آپ کو فریدالدین کا نام دیا۔یہ بھی
کہا جاتا ہے کے فریدالدین
آپ کو بارگاہ ایزدی سے ملا ۔
آپ دہلی میں مقیم تھے آپ کو ایک دن خواہش ہوئی کے اپنے مرشدحضرت
خواجہ قطب الدین بختیار کاکی ؒ کی قدم
بوسی کی جائے تو آپ کھڑاؤں پہنے روانہ ہوئے کیوں کے بارش کا ماحول تھا خوب بارش
ہوئی ہوئی تھی ۔آپ دہلی کے بازار سے گزرنے لگے تو اچانک آپ کا پاؤں پھسلا اور زمین
پے گر گئے ایسے میں آپ کے منہ کے اندر کیچڑ چلی گئی کیوں آپ روزہ کی حالت میں رہتے
تھے تو کمزروی کے باعث اپنے آپ کو سمبھال نا سکے اب دیکھیں آگے کیا ہوتا ہے کیچڑ
منہ میں جاتے ہی شکر بن گئی اور جب آپ مرشد کے ہاں پہنچے تو آپ ؒ مسکرادیئے اور
فرمایا فرید آج تو اللہ نے آپ کا منہ میٹھا کرادیا ۔آب اللہ کے حکم سے تمہارا منہ
کیا تیرا جسم ساری زندگی کے لئے میٹھا رھے گا ۔
Moral urdu stories;
دوسرا ایک واقعہ آپ کے بارے میں بہت مشہور ہوا ایک دفعہ ایک
سوداگر جانور پے لاد کے نمک لے جا رھا تھا تو آپ نے اس سے کہا کے میاں کیا لاد کر
جارہے ہو تو وہ کہنے لگا حضور نمک ہے تو آپ نے فرمایا اچھا نمک بھی تو شکر ہوتی ہے
۔جب وہ سوداگر کہیں جا کے رکا اور اس نے دیکھا کے نمک شکر ہو چکی تھی تو وہ واپس
آیا آپ کی محفل اور مریدی میں اپنی زندگی گزاری اور آپ اس واقعہ کے بعد گنج شکر
مشہور ھوئے ۔
ایک جگہ ایسا پڑھنے کو ملا کے تاجر شکر لے کے جا رھے تھے اپ
کے پوچھنے پے انہوں نے نمک بتایا تو آپ نے کیا کے نمک ہی ھو گا تو جب کھولا تو
سارا نمک تھا ۔
آپ کا علم ہدیث ،نافع،حفظ قرآن ،منطق،صرف نہو،فقہ اور بے
شمار تھا ۔
Urdu kahanian:
آپ کا انتقال 670ھجری میں ہوا بعض جگہ 664 ھجری ھے ۔آپ کا
مزار قصور میں واقع ہے اور آپ کا عرس 25 ذوالحج سے شروع ہوتا ۔
آدمیوں میں سب سے افضل کون ہے سوال ہوا تو آپ نے جواب عنایت کئے :
گناہوں کو ترک کرنے والا ۔
لکھنے کو بہت کچھ ہے مگر اس آرٹیکل کو لکھنے میں ،پہلے مطالعہ اور پھر پوائنٹس کو نوٹ کرنے اور پھر ٹائیپ کرنا میں خاصہ وقت
درکار ہوتا ہے اللہ قبول کرے اور مجھے آپ سب کو بزرگانِ دین کی راہ پے چلنے کی
توفیق دیں
کاوش پسند آئے تو شئیر اور فولو کریں ۔جزاک اللہ
Islami
waqiat/urdu stories/Urdu kahanian/Moral stories in urdu
0 Comments