(Islami tareekh say ayk page)
حضور حضرت خواجہ غریب نواز﴿ رھ﴾ آپ کی ولادت 14
رجب المرجب 537 ھجری بمطابق 1142 عیسوی میں ھوٴی
آپ کے دو بیٹے اور ایک بیٹی کی اولادیں تھیں ۔آپ
حسنی حسینی سید تھے ۔اور آپ کا نام مبارک ھسن تھا ۔
آپ کی ولادت سیستان کے علاقے سنجر میں ھوٴی ۔آپ
کے بیٹے ابوالخیر حضرت خواجہ فخرالدین چشتی اور دوسرے بیٹے ابو
صالح حسام الدین چشتی رھ تھے اور آپ کی بیٹی کا
نام مبارک بی بی ھافظہجمال تھا،آپ کی والدہ ماجدہ چچا زاد بہن تھیں حضرت شیخ
عبدالقادر جیلانی کی ۔تو آپ ان کے ماموں لگتے تھے رشتے میں ۔آپ کی القابات
،معین الدین ،سلطان الہند اور عطاٴٴے رسول تھے ،جب آپ مدینہ الہند
اجمیر شریف تشریف لاٴے تو دہلی سے اجمیر شریف تک 90 لاکھ لوگوں نے آپ کی صحبت اور مھنت
سے اسلام قبول کیا ۔
خواجہ ہند وہ دربار ھے اعلی تیرا کبھی مھروم نہیں مانگنے والا
تیرا
آپ کی تصنیف میں دلیل العارفین بڑی تصنیف
ھے اور تحفہ ھے مسلمانوں کے لےٰ ،آپ ھافظ قرآن تھے اور معمولات میں
دن اور رات میں ایک ایک ختم قرآن کی روٹین تھی
۔اور جب آپ ختم قرآن کر لیتے تو غیب سے آواز آتی معین الدین ھم نے تیرا
ختم قرآن قبول کیا ۔ﷲ کریم ھمیں بھی قرآن کے
حقوق ادا کرنے والا مسلمان بناےٴ ،آپ کا ایک مشہو ر قول ھے کےۛ
نیکوں کی صھبت نیکی کرنے سے بہتر اور بروں کی صحبت بدی کرنے سے بد تر
آپ کی کرامات بے انتہا ھیں جیسا کے آپ کے ھاں نابینے آتے تو روشنی
پاتے اور کوڑھ کے مریض شفایاب حوتے ۔
آپ ایک دفعہ کہں جانے کے نکلے تو باہر ایک مرید
آپ کے ادھار نا چکا سکے کی وجہ سے تزلیل
کی جارھی تھی تو
آپ نے اپنی چادر مبارک جھاڑی تو اس میں سے بہت
سی اشرفیاں برآمد ھویں تو آپ نے اس بندے سے کہا کے جتنا
تےرا بنتا ھے لے لو اس سے زیادہ مت لینا اس کے
دل میں لالچ آیا اور اس نے کچھ زیادہ لینا چاھا تو اس کا ھاتھ سن ھوگیا اور بعد
میں اپ کی دعا سے بہتر ھوگیا ۔
ایسے ھی آپ ایک باٰغ میں عبادت میں مشعول تھے تو
زور زور سے آوازیں آنے لگیں وہاں کے بادشاہ کی آمد کی آوزیں تھیں
سب لوگ بادشاہ کی آمد کی وجہ سے ادھر ادھر بھاگ
رھے تھے مگر آپ اپنی عبادت میں مشغول رھے ،بادشاہ بہت ھیران ھوا
آخر جب قریب آیا تو آپ کے نورانی چھرے اور جمال
کو دیکھا تو بےہوش ھوا اور ھوش آیا تو اسلام قبول کیا ۔
آللہ پاک ھم سب کو دین پے عمل کرنے والا اور سب
کے ھقوق اور سب کی عزت کزنے والا بناے ٴآپ نے یہ واقعات پہلے بھی سنے ھوں گے لکھنے
کا مطلب آپ کے اپنے ایمان کو تازہ کرنا تھا ۔اچھی بات کو آگے پھیلانا صدقہ جاریہ
ھوتا ھے شیر کر دیجے گا ۔
آپ کی وفات رجب المرجب 6 تاریخ 633 حجری ھے
اللہ پاک آپ کے درجات بلند کرے ۔جزاکاللہ
سجاد سومرو
1 Comments
If you are interested to write content about Aulia ul Allah then I highly recommend you this site www.dawateislami.net this is an authentic website from where you can get a lot of books related to Life of Aulia Kram.
Best of luck