Urdu
stories/Urdu kahanian/Moral stories in urdu
انسان سانپ کے کاٹنے سے نہیں بلکے خوف سے مرتا ھے ،دو بھائیوں کی کہانی
میں جب فیلڈ میں نیا تھا جوب کرنے لگا تھا تو ھمارے آفس کے سامنے ایک
ھوٹل تھا ،جہاں میں اور میرا دوست محسن کھانا کھانے کے لئے یا چائے کے
ٖلئے اکثر ایک ھوٹل پے جایا کرتے تھے
ایک دن وہاں ایک ریڑھی والا بیٹھا تھا جس نے ھمیں ایک سٹوری سنائی جو میں
آج تک نہیں بھو ل سکا ذہن میں جیسے ھی یہ سٹوری آئی سوچا اپنے دوستوں
سے اسے شیئر کریں
تو بھائی پندرہ بیس سال پہلے کا واقعہ ھے دو ریڑھی چلانے والے بھائی فجر کے
وقت اپنی ریڑھیاں بھر نے کے ٖ لئے قریبی زمیندار کے کھیت پہنچے ریڑھیاں
بھری یہ علاقہ خانپور کے نواھی علاقے سے تھا خیر وہاں سے نکلے اور رحیم
یار خان کا رخ کیا
خان پور سے رحیم یار خان کا ریڑھی پر سفر سارا سارا دن لگ جاتا تھا کیوں کے
اس وقت ریڑھیوں پے بار برداری کا کام بہت لیا جاتا تھا خیر آج کل تو ٹرکس پر یہ
کام زیادہ ھوتاھے ۔دونوں بھائی ریڑھیوں پے ایک دوسرے کے پیچھے چلتے
(Moral stories in urdu)
جا رھے تھے
نہر کی سائیڈ کا ایریا تھا پچلی ریڑھی پے بیٹھا بھائی دیکھتا ھے کے اگلی ریڑھی
پے بیٹھا بھائی جس درخت کے نیچے سے گزرنے والا ھے اس کی لمکی ٹہنی پے
سانپ موجود ھے کیوں کے یہ دونوں بوریوں پے بیٹھے کافی اونچے بےٹھے تھے
تو ایک دوسرے کی اچھے سے دیکھ سکتے تھے ۔تو پچھلے بھائی نے فوری
کوشش کی کے بھائی کو بتایا جائے سانپ کے بارے میں لیکن فاصلہ کم ھونے کی
وجہ سے اسکا بھائی اس درخت کے نیچے سے گزر گیا اور اس سانپ نے اسے
ڈس ھی لیا اتنے میں اسکا بھائی اس جگہ کو کھجانے لگا اب پچھلی ریڑھی پے
اس کے بھائی نے سوچا کے اسے ھو تو فورن روکا جائے خیر قریب ھی ایک
چھپرا ھوٹل ملا اس نے بھائی کو روکا ناچشتے کے بہانے سے اور اس نے
بھائی کو پانی ناشتہ کروایا ایک ڈیڑھ گھنٹہ آرام کے بعد جب اس کے بھائی کو
اندازہ ھوا کے بھائی ٹھیک ھے تو اس نے فیصلہ کیا کے اب چلنا چاہئے روانہ
ھوئے اس دوران اس نے اپنے بھائی کو
Urdu kahanian;
کچھ نا بتایا اور چلتے چلتے منڈی پہنچے رات ھو گئی صبح تک انتظار کرنا پڑا صبح ھوئی انہوں نے گاڑیاں خالی کروائی اور گھر کی طرف چلدیئے
گھر پہنچ کے بھائی نے چند دن تک بہت خدمت گزاری جاری رکھی اس کے بعد جب
دیکھا کے بلکل نارمل ھے تو پھر اپنے کام کاج پے لگ گئے اسی طرح جب چھے
ماہ کا عرصہ بیت گیا تو ایک دن بھائی نے سوچا چلو آج بھائی کو بتا ھی دیتے
ھیں. تو بھائی نے پو چھا چھوٹے سے کے لطیف سنا جب ھم فلاں شخص کا مال
لے کے منڈی جا رھے تھے ,تو تمھیں پتہ ھے تمھیں کیا ھوا تھا ۔
تو اس نے بتانے کا اصرار کیا تو بھائی نے اسے بتایا کے ناشتے وقت سے پہلے
تمہیں ایک جگہ خارش ھوئی تھی , تو اس وقت تمہیں سانپ نے کاٹ لیا تھا بس
بڑے بھائی نے یہ بتانا ھی تھا کے چھوٹے کو اسی وقت ھارٹ اٹیک ھوا اور وہ
. موقعے پر مر گیا
Urdu stories ;
تو بھائی کہنے کا مطلب یہ ھے کے اللہ پاک نے جب جس کی موت لکھی ھوتی ھے
وہ اسی وقت ھی آتی ھے. اور ضروری نہیں کے وہ سانپ کے کاٹنے سے ھو
اسی طرح انسان بہت سی بیماریوں کا شکار ھوتا ھے جب اسے پتہ چلے اور وہ ہمت ہار بیٹھے تو بس اسی وقت اسکا اینڈ ھے اللہ پے توقل کرنا چاہئے
تحریر سجاد اھمد سومرو ۔شیئر پلیز اگر اچھا لگے اآرٹیکل ،جزاک اللہ
Urdu stories/Ur du kahanian/Moral stories in urdu
0 Comments