1986 شارجہ کرکٹ سٹیدیم میانداد کس کو کیا یاد ھے آج 35 سال گزر گئے
جی جناب آج سے 35 سال قبل شارجہ کے میدان میں پاکستان انتہائی مشکل کا شکار تھا کریس پے موجود تھے
میانداد اور توصیف احمد ۔
چیمپیئن ٹرافی فائینل تھا اور سامنے تھے چیتن شرما خیر توصیف نے سیکنڈ لاسٹ گیند پر ایک رن لے کر میدان ھوالے کیا جاوید میاں داد کے اور اب آخری بال تھی اور جاوید میانداد کا کہنا ھے اپنی بک میں کے مجھے پتہ تھا کے چیتن شرما مجھے یار ھی کر واِئیں گے تو میں نے کریز چھوڑ دی اور آگے زرا کھڑا ھو گیا اس دوران چیتن نے بال کروائی اور وہ تھی سٹیدیم کے باھر
اور چیمپئین ٹرافی کو پاکستان نے انڈیا سے ھاتھ کر دیا اور اس ایوینٹ کو پاکستانیوں کے لَئے یاد گار بنا آج 35 سال گزر گئے
لیکن ھم اس مزے کو نہیں بھول سکے ۔
وسیم اکرم کاکہنا ھے کے اس میچ کی لاسٹ بال پے جاوید میانداد نے مجھ سے میرا بیٹ منگوایا کیوں کے میرا بیٹ میری طرح
زرا لمبا ھوتا تھا بھر ھال میانداد ناے کر دکھایا
اہر دوستو کچھ سال پہلے چیمپئین ٹرافی میں بھی جو پاکستان نے پرفورمنس دی اسے بھی نہیں بھلایا جا سکتا جس میں ارلی میچ کچھ ہارنے کے بعد پاکستان نے تمام بڑی ٹیموں کو ہراتے ھوَ فائینل جیتا
35 سال پہلے تو میں محض 5 سال کا تھا اس وقت تو اتنی سمجھ انڑسٹ کا لیول کچھ اور ھوتا ھے خیر ھم سے کچھبڑی عمر کے لڑکوں سے اس چھکے کا بہت سنا تھا
بہر ھال جاوید میانداد تھینگز فار اس چھکا ھماری دعائیں ان کے ساتھ ۔
سجاد اھمد سومرو
0 Comments