تعلیم پیسے کا کاروبار
آج کل علم پیسوں کا دنداں بن چکا ہے. جس کے پاس پیسے ہیں وہ گھر بیٹھے ہی پاس ہے, اور جس کے پاس تعلیم ہے وہ فیل ہے۔ ایسا کیوں کوئی بتائے گا،جس کے پاس روپے جو امیر اس کے پاس ڈگری اور جس کے پاس تعلیم وہ گھر کےایک کونے میں بیٹھ کر رورہا ہےآخر کیوں
میں آپ کو ایک اسکول کی بات بتا رہا ہوں غور کرنا ذرا
ایک اسکول میں آٹھویں کےا پیپرز چل رہے تھے پہلا پرچہ تھا سوموار کا دن تھا سائنس کا پرچہ تھا وہ ایک لڑکا 1 گھنٹا لیٹ آیا بڑی سی گاڑی سے اترا ہاتھ میں سونے والی گھڑی ،سفید کاٹن والے کپڑے اچھا اور مہنگا موبائل، آیا پہلی بار اس کو اسکول میں دیکھا ،آیا اور پرچہ میں بیٹھ گیا ہم حیران ہو گئے کہ یہ کون ہے ہمارے اسکول میں یہ پڑھتا تو نہیں ہے۔ پھر پرچہ کیسے دے رہا ہے پر ٹائم کم تھا ہمیں پرچہ حل کرنا تھا۔ہم پرچہ میں لگ گئے ۔جس کو جتنا آتا تھا سب نے کیا جیسے حل ہو گیا۔ میں نے اسے دیکھا جو نیا لڑکا تھا وہ ایسے ھی بیٹھا تھا۔ کچھ بھی نہیں لکھا اس نے سارے پرچہ ہو گئے ۔اس نے سارے پرچوں میں ایسے بیٹھا تھا اس نے کچھ بھی نہیں لکھا تھا۔بعد میں پتا چلا کہ وہ ہمارے ساتھ ہماری کلاس میں پڑھتا ہے پر اسکول نہیں آتا۔ کچھ دن گزرے رزلٹ آئے وہ اول درجہ پہ آیا اول کیسے آیا پیسے کھلا کر-
یہ ہےجناب آج کی تعلیم بتائیے جس کے پاس تعلیم ہے وہ پیچھے ہے اور جس کے پاس پیسے ہیں وہ آگے ۔اس لیے تو ہمارا دیش پیچھے ہے دیش کو آگے بڑھانا ہے ،تو دیش میں سے کرپشن یا کرپٹ آفیسروں کو نہیں نکالو بلکہ اسکولوں میں سے کرپشن کو ہٹاؤ ہر شہر میں
اسکول ہو ایک
ہو لیکن نیک
کیونکہ تعلیم ضروری ہےجناب۔ اگر تعلیم نہیں ہوگی تو ہمارا ملک پیچھے ہو جائیگا۔
0 Comments