جیسا کے آپ جانتے ھیں کے کرونا کی وبا سے تمام دنیا پریشان ھے مختلف ویکسین کی تیاری اور استعمال جاری ھے
وہاں لوگوں کے زہین میں ایک ہی بات آتی ھے کے آخر کب اس مصیبت سے جان چھوٹی گی
تو ایسے میں ھینس کلوج ڈایریکٹر یورپ کا کہنا ھے کے اس وبا سے نجات ممکن ھے تو صرف ویکسینین کے عمل کو مکمل
کرنے سے ہی ممکن ھے 70 فیصد آبادی کو اگر ویکسین لگا دی جائے تو اس کو سمبھالا جا سکتا ھے ۔یہ بیان آج ان کا سامنے آیا
مگر لوگوں کے دماغ میں ایک اور بات بھی گھوم رھی ھے کے کرونا کی آنے والی نئی شکلیں کیا ویکسین اس پر بھی کار گر ھوگی
جیسا کے انڈین ۔افریکن ،بریٹش قسم ۔
اور لوگوں کے زہنوں میں ایک اور پریشانی بھی سما چکی ھے کے جیسا کے پچھلے دنوں ایک فرانسیسی نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر نے
اپنی ایک رائے میں کرونا ویکسین لگوانے والوں کو دو سال میں موت کی خبر سنا دی ۔تو ہر جگہ لوگ اسی بات کو ڈسکس کرتے نظر آتے ھیں ۔لیکن محکمہ صحت پاکستان اور عالمی اداروں سختی سے اس بات کی تردید کی ھے اور بتایا ھے کے
ھزاروں لوگوں پے ٹیسٹ کے بعد اس کو مارکیٹ کیا گیا ھے اور اسے سیف قرار دیا گیا ھے
اسد عمر نے اپنی ایک پریس کانفرینس میں بتایا کے اب تک ستر لاکھ لوگوں کو ویکسین سی جا چکی ھے
اور جون اور جولائی میں سات کروڑ لوگوں کو ویکسین لگانے کا ٹارگٹ پورا کیا جاے گا
اب تک 36 لاکھ کے قریب دینا میں وبا سے اموات ھو چکی ھیں
0 Comments